وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے، کہ مہنگائی کے حوالے سے میڈیا پروپیگنڈا کررہا ہے،کچھ چینل لوگوں سے پوچھتے ہیں، مہنگائی ہے؟ تو لوگ ہاں میں کہتے ہیں مہنگائی ہے، پھر پوچھا جاتا کہاں ہے تبدیلی؟ جس پر حکومت کو برابھلا کہا جاتا ہے۔ یہ سب منصوبہ بندی کے تحت ہورہا ہے۔ انہوں نے لاہور میں صحت کارڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہےکہ مبارک باد دیتا ہوں کہ اب تک پنجاب میں 50 ہزار خاندانوں کو صحت کارڈ دیا گیا، میں نے سب سے وعدہ کیا تھا، وہ پورا کروں گا، میں نے کبھی نہیں کہا تھا کہ پاکستان ایشئین ٹائیگر بنائیں گے، بلکے میں نے کہا تھا کہ پاکستان کو مدینہ کی ریاست کے اصولوں پر چلائیں گے، وہ اصول کمزور لوگوں کی ذمہ داری اٹھانا تھا، ایک گھر پر مشکل وقت اس وقت آتا ہے جب ایک گھر میں بیماری آتی ہے، شوکت خانم ہسپتال کی وجہ یہ تھی کہ، میو ہسپتال میں ایک آدمی ادویات خریدنے کی کوشش کررہا تھا جبکہ اس کابھائی مرر ہا تھا، میں آج تک اس شخص کی مایوسی نہیں بھول سکتا، نہ میں وہ دن دیکھتا ااور نہ کینسر ہسپتال بناتا، اور نہ ہی سیاست میں آتا۔۔
(۔جاری ہے(
تب میں نے فیصلہ کیا تھا کہ لوگوں کیلئے ہسپتال بنایا جائے۔ کے پی میں حکومت صرف ایک بار ملتی ہے لیکن پختونخواہ نے ہمیں دوسری باری اس لیے دی کہ صحت کارڈ سسٹم تھا۔ پہلی بار لوگوں کے پاس صحت کارڈ آیا لوگوں کو پتاچلا کہ فلاحی ریاست کیا ہوتی ہے؟ انہوں نے کہا کہ یہ ماڈل ہے جس پاکستان کی جانب ہم بڑھ رہے ہیں۔ آج ہمارے چینل پروپیگنڈا کررہے ہیں، مائیک پکڑ کر سوال کرتے ہیں کہ مہنگائی ہے؟ کہاں گیا نیا پاکستان؟ یہ منصوبہ بندی کے تحت پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔
ریاست مدینہ پہلے دن ہی نہیں بن گئی تھی، مسلمانوں نے تین چار سال بڑی جدوجہد کی، لیکن بعد میں ریاست مدینہ نےدنیا کی تاریخ بدل دی،ہم بھی اسی سفر پر چل رہے ہیں، ہم ہر سال فلاحی ریاست کے اصولوں کے قریب تر ہوتے جائیں گے۔ پاکستان میں صحت کارڈ سے انقلابی تبدیلی آئے گی، پورے پاکستان میں ہسپتالوں کا جال بچھائیں گے۔ اسی طرح ہم ہسپتالوں کا سارا سسٹم تبدیل کررہے ہیں۔ ہسپتال تب تک نہیں چلیں گے، جب تک ان کا مینجمنٹ سسٹم تبدیل نہیں ہوگا۔ سرکاری ہسپتالوں میں بھی سزا اور جزاء کا سسٹم ہونا چاہیے۔
0 Comments