سوئس کمپنی کرپٹو اے جی نے سرد جنگ سے لے کر (2000) دو ہزار کی دہائی تک (120) ایک سو بیس حکومتوں کو ان کوڈنگ ڈیوائسز یعنی وہ آلات جو خفیہ پیغامات کو چھپانے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں،فراہم کی تھیں۔ لیکن واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق ان ممالک کو یہ معلوم نہیں تھا کہ اس کمپنی کی اصل خفیہ مالک سی آئی اے جس کا مغربی جرمنی کی خفیہ ایجنسی سے اشتراک ہے۔
تاہم اطلاعات کے مطابق ان دونوں اداروں کے جاسوسوں نے ان آلات میں ایک ایسا نظام رکھا تھا، جس کے ذریعے وہ ان حکومتوں کے خفیہ پیغامات چوری کر سکتے تھے۔
جن ممالک کے پیغامات چوری کیے گئے ان میں ایران اور انڈیا اور پاکستان بھی شامل ہیں۔
0 Comments