نواز شریف کی طرح عمران خان بھی نااہل ہو جائیں گے فارن فنڈنگ کیس عمران خان کے گلے ضرور پڑےگا،کیس منطقی انجام تک پہنچا تو عمران خان نااہل ہو جائیں گے۔ نجم سیٹھی کا دعویٰ

  نجم سیٹھی کا کہنا
ہے کہ فارن فنڈنگ کیس منطقی انجام تک پہنچتا ہے تو پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نااہل ہو سکتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق نجم سیٹھی کا فارن فنڈنگ کیس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہنا ہے کہ ارباب ارشاد، تو ملین ڈالرز کی بات کر رہے ہیں، جن کا حساب نہیں ہے، یہ غائب ہو گئے پتہ ہی کچھ نہیں کہ کہاں گئے ہیں۔

قانون کے مطابق فارن فنڈ ڈکلئیر کرنے پڑتے ہیں کہ یہ کہاں سے آئے ہیں۔ اور اس حوالے سے کئی پابندیاں بھی ہیں کہ فنڈ فلاں فلاں جگہ سے نہیں آ سکتے، تو میرے خیال سے یہاں پر واضح طور پر کئی خلاف ورزیاں کی گئی ہیں۔ نجم سیٹھی نے مزید کہا کہ اگر فارن فنڈنگ کیس اپنے منطقی انجام تک پہنچتا ہے تو عمران خان نااہل ہوجائیں گے۔
            آگے جاری ہے
قانون کے مطابق پارٹی کا سربراہ نااہل ہو جائے گا، لہذا عمران خان نااہل ہو سکتے ہیں، جیسے نواز شریف اقامہ کی بنیاد پر نااہل ہوئے ہیں۔

یوں سمجھیں کہ دو لیڈر فارغ ہونے جا رہے ہیں، ایک تو ہو چکا ہے دوسرا ہوجائے گا۔ نجم سیٹھی نے مزید کہا کہ آج نہیں تو کل فارن فنڈنگ کیس عمران خان کے گلے پڑے جائے گا۔خیال رہے کہ اس سے قبل تحریک انصاف کے منحرف رکن اور پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کے درخواستگزار اکبر ایس بابر کو کیس کو پیچھے ہٹنے کیلئے دھمکیاں ملنے کا انکشاف ہوا تھا، یہ ساری چیز یں پی ٹی آئی کے مرکزی دفتر سے نکلتی ہیں، میرا مقصد پارٹی کو ادارہ بنانا تھا، لیکن مجھ پر سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کے درخواست گزار اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن میں درخواست دی ہے کہ ان کو کیس واپس لینے کیلئے دھمکی آمیز کالز موصول ہوئی ہیں،اور مجھے ہراساں کیاجارہا ہے۔ میں نے جس جماعت کے خلاف کیس کیا ہے وہی لوگ مجھے ہراساں کر رہے ہیں۔اکبر ایس بابر نے کہا کہ میں نے تحریک انصاف کے خلاف پارٹی فنڈنگ کیس نومبر 2014 میں کیا ہے، اس کے اگلے دن ہی مجھ پر بڑے سنگین الزامات لگائے گئے، مجھ پر کیس بنایا گیا۔
جبکہ میںت حریک انصاف کا بانی ممبر ہوں، ہماری عمران خان کے ساتھ بڑی قربت تھی۔ سیاسی اختلاف اپنی جگہ ہیں، میں نے تین سال انتظار کیا اور میرا مقصد صرف یہ تھا کہ پارٹی کو ایک ادارہ بنایا جائے۔


Post a Comment

0 Comments